دل نادان تُجھے ہوا کیا ہے
آخر اِس درد کی دوا کیا ہے
ہم ہیں مشتاق اور وہ ہیں بیزار
یا الہی! ماجرا کیا ہے
میں بھی منھ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
ہم کو ان سے، وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے، وفا کیا ہے
ہاں بھلا کر ترا بھلا ہو گا
اور درویش کی صدا کیا ہے
جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا دعا کیا ہے
میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالب
مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
(دیوانِ غالب)
KM Photography Profile
www.facebook.com/kmphotography.net
No comments:
Post a Comment